باجوڑ ایجنسی میں معصوم شہریوں پر تشدد کے ایک نیا لہر.گزشتہ 48 گھنٹوں میں ایجنسی میں تشدد کے تین ناخواشگوار وقعات ہوئی تینوں میں عام لوگوں کو نشانہ بنادیا۔ایجنسی ہیڈکوارٹر ہسپتال کے چلڈرن سپشلٹ ڈاکٹر عبدلحمید پر سیول کپڑوں میں ملبوس نامعلوم افراد نے تشدد کیا بعد میں اس کو اغوا کرکے 6گھنٹوں تک حسب بے جاء میں رکھاگیاتھا۔جس پر ایجنسی بھر کے ڈاکٹرز کے ہڑتال جاری ہیں۔دوسرا واقعہ سلارزئی سے تعلق رکھنے والا صلاح لدین ڈبلیوایچ او میں ملازم تھا نامعلوم افراد نے اغوا کرنے کے بعد قتل کیا۔سرا واقعہ سابق رکن اسمبلی اور پیپلز پارٹی کے صوبائی نائب صدر سید اخونزادہ کے گھر پر گذشتہ رات نامعلوم مقام سے میزائلوں سے حملہ کیا گیا۔ حملے کے وقت سابقہ ایم این اے اپنے گھر میں موجود تھے ، میزائل حملے میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا ، البتہ مکان کو جزوی نقصان پہنچا ، ۔ جس کے بعد علاقے کے لوگوں میں گم اور غصے کے ایک لہر پیدا ہوگیا ہیں۔حکومت اور ریاستی اداروں سے جلد سے جلد انصاف کا مطالبی کرتے ہیں
اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی بنگلہ دیش کا دورہ کرنے والی ٹیم نے اتوار کو یہ عزم ظاہر کیا ہے کہ وہ لاکھوں روہنگیا مسلمانوں کی نقل مکانی سے پیدا ہونے والے بحران کے حل کے لیے بھرپور کام کرے گی۔ بنگلہ دیش میں ان پناہ گزین کیمپوں اور سرحدی علاقوں میں سات لاکھ روہنگیاؤں نے پناہ لے رکھی ہے۔ یہاں کا دورہ کرنے والے سفارتکاروں کا کہنا تھا کہ اس دورے کا مقصد صورتحال کا خود سے جائزہ لینا ہے۔ اقوام متحدہ میں روس کے سفیر دمتری پولنسکی کا کہنا ہے کہ وہ اور ان کے ہمراہ ٹیم میں شامل دیگر ارکان بحران سے چشم پوشی نہیں کریں گے۔ تاہم انھوں نے متنبہ کیا کہ اس مسئلے کا کوئی آسان حل نہیں ہے۔ سرحدی قصبے کوکس بازار میں پناہ گزین کیمپ کا دورہ کرنے کے بعد صحافیوں سے گفتگو میں ان کا کہنا تھا کہ "یہ بہت ضروری ہے کہ بنگلہ دیش اور میانمار میں آیا جائے اور ہر چیز کو خود دیکھا جائے۔ لیکن اس کا کوئی جادوئی حل نہیں، کوئی جادو کی چھڑی نہیں جس سے یہ سارے مسائل حل ہو جائیں۔" یہ ٹیم پیر کو اپنا تین روزہ دورہ مکمل کر کے میانمار کے لیے روانہ ہو جائے گی۔ میانمار سے روہنگیا مسلمانوں کا تازہ انخلا گزشتہ ...
Comments
Post a Comment