Skip to main content

سری لنکا میں مسلمانوں کے خلاف حملے کیوں ہوئے






Image result for Sri Lanka: Police inaction as Muslim shops torched by Buddhists


سری لنکا میں کابینہ نے مسلمانوں کے کاروبار اور مساجد پر کئی حملوں کے بعد حالات پر قابو پانے کے لیے ایمرجنسی
نافذ کر دی ہے۔  وہ کون کون سے محرکات تھے 

جس کی وجہ سے سری لنکا میں پرتشدد واقعات ہوئے۔

ایسی اطلاعات ہیں کہ ایک ہفتہ قبل سری لنکا کے سیاحتی مرکز کینڈی میں ٹریفک کے مسئلے پر چند مسلمان لڑکوں نے بودھ مذہب کے ماننے والے ایک شخص کو ہلاک کر دیا۔ گذشتہ ہفتے مشرقی قصبے ایمپارہ میں مسلمان کی دوکان کے مسئلے پر مسلمانوں کے خلاف پرتشدد واقعات ہوئے۔ سال 2014 میں بھی اسی قسم کے پرتشدد واقعات ہوئے تھے جس میں چار افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہوئے تھے۔

Image result for Sri Lanka: Police inaction as Muslim shops torched by Buddhists
2014 میں سخت گیر موقف رکھنے والے بودھ مذہبی رہنما پر ہنگامے کروانے کا الزام عائد کیا گیا تھا۔ سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو میں سخت گیر بودھ مذہبی رہنما کینڈی میں مسلمانوں اور بودھ مذہب کے ماننے والوں میں کشیدگی ختم کروانے والے مذہبی رہنما کو برا بھلا کہہ رہے ہیں۔
سابق صدر راجہ پکشا کے دور میں ایک بودھ تنظیم 'بودو بالا سینا‘ پر مسلمانوں کے خلاف ریلیاں اور مظاہرے کروانے کا الزام عائد کیا جاتا تھا۔
Image result for Sri Lanka: Police inaction as Muslim shops torched by Buddhistsعمومی طور پر دیکھا گیا ہے کہ گذشتہ کچھ عرصے میں سری لنکا کی نو فیصد مسلمان آبادی کے بعض حصوں میں مذہبی رجحان اور قدامت پرستی میں اضافہ ہوا ہے۔
سخت گیریت اور کٹر مسلمان بنانے میں اُن مساجد اور مدرسوں نے اہم کردار ادا کیا ہے جنھیں سعودی عرب اور خلیجی ممالک سے فنڈنگ ہو رہی ہے۔ گو کہ ان کی تعداد کے بارے میں کچھ واضح نہیں ہے۔

کشیدگی کو ہوا دینے میں سوشل میڈیا نے کیا کردار ادا کیا؟

مسلمانوں کے خلاف افواہیں اڑانے اور حملوں کی حمایت حاصل کرنے میں فیس بک کا استعمال کیا گیا۔ حکومت میں بعض افراد کے خیال میں سوشل میڈیا میں افواہیں اور نفرت انگیز تقاریر ہی اہم مسئلہ ہے۔ ملک کے وزیراعظم نے اس مسئلے کو پارلیمان میں اُٹھایا ہے۔

حکومت نے ہنگامی حالت نافذ کرنا کیوں ضروری سمجھا
کینڈی میں پولیس کی وافر تعداد میں موجودگی کے باوجود پرتشدد کارروائیاں ہوئیں اور سیاست دانوں کے خیال میں پولیس یا احکامات پر عمل کرنا نہیں چاہتی تھی یا پھر ان کے پاس تشدد روکنے کی صلاحیت نہیں تھی۔ اس لیے انھیں لگا کہ ہنگامے روکنے کے لیے فوج کی ضرورت ہے۔یہ تشدد کو مزید ہوا دینے والوں کے لیے بھی دو ٹوک پیغام تھا۔
Image result for Sri Lanka: Police inaction as Muslim shops torched by Buddhists
سری لنکا میں 2011 کے بعد یہ پہلی ایمرجنسی ہے۔

ہنگامی حالت پر بین الاقوامی ردعمل کیا تھا

کولمبو میں امریکہ اور برطانیہ کے سفارت خانوں نے پرتشدد واقعات پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔انڈیا اور بنگلہ دیش کے درمیان ہونے والے کرکٹ ٹورنامنٹ کے انعقاد کے لیے کولمبو میں کرکٹ سٹیڈیم میں اضافی سکیورٹی تعینات کی گئی ہے۔
یہ سٹیڈیم مسلمان آبادی والے علاقے میں ہے۔

Comments

Popular posts from this blog

UNDP, s NDHR 2017 report and Dilemma of Youth of Pakistan

Amazing tweets and posts on social media are coming from the educated people especially from youth social media accounts about UNDP “Pakistan National Human Development Report PKNDHR 2017”. I would like to ask a simple question from the educated people that Did you read this report? I am sure that the answer would be “No”.  “This latest report has extremely important findings about Pakistani youth in particular. It would be unfortunate to drag this report into politics and make it controversial and some media Channels try their best to make controversies by using it for one party as publishing a report on comparison of four provinces from UNDP’s YDI report on exactly the day which Imran Khan had chosen to announce his 100-day programme was a work of art and pre-plan”. The purpose of every tweet and post is criticism on PTI lead Government in KP while comparing the KP Government with Punjab and Sindh.  I would like to share with you the story of UNDP report. This r

اقوام متحدہ روہنگیا مسلمانوں کے خلاف آپریشن کو "نسل کشی" تصور کرتی ہے۔

اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی بنگلہ دیش کا دورہ کرنے والی ٹیم نے اتوار کو یہ عزم ظاہر کیا ہے کہ وہ لاکھوں روہنگیا مسلمانوں کی نقل مکانی سے پیدا ہونے والے بحران کے حل کے لیے بھرپور کام کرے گی۔ بنگلہ دیش میں ان پناہ گزین کیمپوں اور سرحدی علاقوں میں سات لاکھ روہنگیاؤں نے پناہ لے رکھی ہے۔ یہاں کا دورہ کرنے والے سفارتکاروں کا کہنا تھا کہ اس دورے کا مقصد صورتحال کا خود سے جائزہ لینا ہے۔ اقوام متحدہ میں روس کے سفیر دمتری پولنسکی کا کہنا ہے کہ وہ اور ان کے ہمراہ ٹیم میں شامل دیگر ارکان بحران سے چشم پوشی نہیں کریں گے۔ تاہم انھوں نے متنبہ کیا کہ اس مسئلے کا کوئی آسان حل نہیں ہے۔ سرحدی قصبے کوکس بازار میں پناہ گزین کیمپ کا دورہ کرنے کے بعد صحافیوں سے گفتگو میں ان کا کہنا تھا کہ "یہ بہت ضروری ہے کہ بنگلہ دیش اور میانمار میں آیا جائے اور ہر چیز کو خود دیکھا جائے۔ لیکن اس کا کوئی جادوئی حل نہیں، کوئی جادو کی چھڑی نہیں جس سے یہ سارے مسائل حل ہو جائیں۔" یہ ٹیم پیر کو اپنا تین روزہ دورہ مکمل کر کے میانمار کے لیے روانہ ہو جائے گی۔ میانمار سے روہنگیا مسلمانوں کا تازہ انخلا گزشتہ

Russia, Germany reaffirmed their commitment to preserving Iran nuclear deal: Kremlin

 Russian President Vladimir Putin and German Chancellor Angela Merkel have reaffirmed their commitment to preserving a 2015 landmark nuclear agreement despite the US move to pull out of it, the Kremlin says. Web Desk | The Russian and German leaders held a telephone conversation on Friday, few days after US President Donald Trump defied protests and last-minute lobbying by his European partners and unilaterally decided to withdraw from the historic nuclear accord, officially known as the Joint Comprehensive Plan of Action (JCPOA), and impose new sanctions on Tehran. "I am announcing today that the United States will withdraw from the Iran nuclear deal," Trump said Tuesday in a televised address from the White House. “This was a horrible one-sided deal that should have never, ever been made.” Kremlin quoted a statement issued following the call as saying that Putin and Merkel discussed the situation around the nuclear deal "following the unilateral withdrawal