Skip to main content

Posts

Showing posts from October, 2017

پاکستانی حدود میں ڈرون حملہ نہیں ہوا، آئی ایس پی آر

گذشتہ24 گھنٹوں کے دوران افغانستان کی حدود کے اندر کئی فضائی حملے کیے گئے ہیں جن میں بڑی تعداد میں دہشت گردوں کے ہلاک ہونے کی اطلاعات ہیں۔   پاکستانی فوج کا کہنا ہے کہ کرم ایجنسی میں پاک افغان سرحد پر کوئی ڈرون حملہ نہیں ہوا، کرم ایجنسی سے ملحقہ خوست اور پکتیا میں ریزولوٹ سپورٹ مشن اور افغان فورسز نے آپریشن کیا ہے۔ پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ ( آئی ایس پی آر) کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ اس وقت خوست اور پکتیا میں فوجی آپریشنز جاری ہیں۔ گذشتہ24 گھنٹوں کے دوران افغانستان کی حدود کے اندر کئی فضائی حملے کیے گئے ہیں جن میں بڑی تعداد میں دہشت گردوں کے ہلاک ہونے کی اطلاعات ہیں۔ ترجمان کا کہنا ہے کہ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کے دورہ افغانستان کے بعد دونوں ممالک کی افواج کی درمیان تعاون میں اضافہ ہوا ہے۔ افغانستان میں موجود ریزولوٹ سپورٹ مشن نے پاکستان کے ساتھ سرحدی علاقہ میں جاری آپریشن کی تفصیلات کا تبادلہ کیا ہے۔ پاک فوج کے ترجمان کا کہنا ہے کہ پاک افغان سرحد پر پاکستان کی فضائی حدود کی کوئی خلاف ورزی نہیں ہوئی اور نہ ہی کوئی ڈرون حملہ کیا گ

صومالیہ میں حملے کا ہدف ترک فوجی اڈہ تھا، حکام

موغا دیشو میں واقع اس فوجی اڈے کا افتتاح 30 ستمبر کو ہوا تھا اور یہ بیرونِ ملک واقع ترکی کا سب سے بڑا فوجی اڈہ ہے۔ اسلام آباد —  صومالیہ کے انٹیلی جنس حکام نے کہا ہے کہ گزشتہ ہفتے دارالحکومت موغا دیشو میں ہونے والے خوف ناک بم دھماکے کا ہدف ترکی کا وہ فوجی اڈہ تھا جس کا افتتاح حال ہی میں ہوا ہے۔ صومالی انٹیلی جنس کے ایک اعلیٰ اہلکار نے وائس آف امریکہ کو بتایا ہے کہ ہفتے کو ہونے والے حملے سے قبل اور بعد میں ملنے والی انٹیلی جنس اطلاعات سے ظاہر ہواہے کہ دہشت گرد موغا دیشو میں واقع ترک فوجی اڈہ کو نشانہ بنانا چاہتے تھے۔ اہلکار نے وی او اے کو بتایا کہ ترک اڈہ حملہ آوروں کا اسٹریٹجک ہدف تھا کیوں کہ اس کے نتیجے میں صومالی فوج کو منظم کرنے میں مدد ملے گی اور دہشت گرد ایسا ہونے سے قبل ہی اسے تباہ کرنا چاہ رہے تھے۔ ہفتے کو موغا دیشو کے ایک مرکزی چوراہے پر ہونے والے اس ٹرک بم حملے میں اب تک 300 سے زائد افراد کی ہلاکت کی تصدیق ہوچکی ہے جب کہ 300 سے زائد افراد زخمی ہیں۔ خانہ جنگی کا شکار صومالیہ کی تاریخ میں یہ سب سے ہلاکت خیز حملہ تھا جس کے درجنوں شدید زخمیوں کو علاج کے لیے خصوصی

پاکستان سپر لیگ کے چار میچ کراچی میں کرانے کا فیصلہ

نجم سیٹھی نے کہا کہ لاہور کے بعد اب انٹرنیشنل کرکٹ کے دروازے کھلنے کی باری کراچی کی ہے۔ کراچی —  پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے آئندہ سال فروری میں ہونے والے 'پاکستان سپر لیگ' کے سیزن تھری کے چار میچ کراچی میں کرانے کا عندیہ دیا ہے۔ یہ فیصلہ چیئرمین پی سی بی نجم سیٹھی اور وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کے درمیان بدھ کو ہونے والی ملاقات میں کیا گیا۔ ملاقات کے بعد پریس کانفرنس میں چیئرمین پی سی بی نجم سیٹھی نے بتایا کہ رواں ہفتے انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) کے سربراہ پاکستان آرہے ہیں جنہیں کراچی میں مجوزہ میچوں کی سکیورٹی انتظامات کے بارے میں بریفنگ دی جائے گی۔ نجم سیٹھی نے کہا کہ لاہور کے بعد اب انٹرنیشنل کرکٹ کے دروازے کھلنے کی باری کراچی کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پی سی بی 'پی ایس ایل' تھری کے چار میچ کراچی میں کرانا چاہتا ہے اور اس حوالے سے وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے انہیں مکمل تعاون کی یقین دہانی کر ائی ہے۔ وزیراعلیٰ سندھ کے ترجمان نے کہا ہے کہ چیئرمین پی سی بی کے ساتھ ملاقات میں سید مراد علی شاہ نے اس بات پر زور دیا کہ کراچی پرامن شہر ہ

تصاویر میں: مہمند ایجنسی میں نہاکّی سرنگ کی تعمیر

چیف آف آرمی سٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ نے 27 ستمبر کو اس سرنگ کا افتتاح کیا۔ تحصیل حلیم زئی، مہمند ایجنسی—پاکستانی چیف آف آرمی سٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ نے 27 ستمبر کومہمند ایجنسی میں نہاکّی سرنگ اور غالنئی-مہمند گت روڈ کا افتتاح کیا۔ فرنٹیئر ورکس آرگنائزیشن (ایف ڈبلیو او) کے مطابق، 751 میٹر طویل نہاکّی سرنگ پر 2.4 بلین روپے (23 ملین ڈالر) لاگت آئی۔ انٹر سروسز پبلک ریلیشنز (آئی ایس پی آر) کے مطابق، ایف ڈبلیو او نے 41 کلومیٹر غالنی-مہمند گت روڈ منصوبہ کا 14 کلومیٹر کا پہلا مرحلہ مکمل کر لیا ہے جبکہ باقی حصّہ پر کام جاری ہے۔ ستمبر میں مہمند ایجنسی میں نہاکّی سرنگ دکھائی گئی ہے، جس کا حال ہی میں افتتاح کیا گیا۔ س منصوبہ کا مقصد مقامی سفر کی تسہیل اور درّۂ ناوا کے ذریعے افغانستان سے تجارت ممکن بنانا ہے۔ باجوہ نے دہشتگردوں سے نجات حاصل کرنے میں پاک فوج کی بھرپورحمایت کرنے پر مقامی قبائل کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ دیرپا امن و استحکام کے حصول کے لیے ترقیاتی منصوبے ناگزیر ہیں۔ 3 اکتوبر کو مہمند ایجنسی سے رکنِ قومی اسمبلی ملک بلال رحمٰن نے پاک

خیبر پختونخوا میں تمام پولیس تھانوں میں کمانڈوز کی تعیناتی

  اس وقت ایلیٹ فورس کے کمانڈوز کو صرف غیر معمولی حالات میں استعمال کیا جاتا ہے -- یہ صورتحال بدلنے والی ہے۔ پشاور -- خیبر پختونخوا (کے پی) پولیس عام پولیسنگ کوششوں کے دوران دفاعی جواب کو پختہ کرنے کے لیے صوبے کے تمام پولیس تھانون میں خصوصی تربیت یافتہ کمانڈوز تعینات کرنے کی منصوبہ بندی کر رہی ہے۔ یہ تعیناتی پشاور میں کچھ پولیس تھانوں میں پہلے ہی شروع ہو چکی ہے۔ کے پی انسپکٹر جنرل آف پولیس (آئی جی پی) صلاح الدین محسود نے بتایا، "ہم تمام پولیس تھانوں میں ایلیٹ فورس کے کمانڈوز تعینات کرنے جا رہے ہیں تاکہ وہ تلاشی اور حملے کی کارروائیوں اور عام پولیس کی جانب سے کی جانے والی دیگر کارروائیوں میں حصہ لے سکیں۔" پولیس حکام کے مطابق، اس وقت ایلیٹ فورس کے کمانڈوز کو صرف غیر معمولی حالات میں استعمال کیا جاتا ہے، اور وہ عام پولیس کے ساتھ فرائض انجام نہیں دیتے۔ محسود نے کہا، "اب پولیس تھانوں میں ان کی تعیناتی کے ساتھ، وہ عام پولیس کے ساتھ چھاپوں، گشتوں، اور دیگر کارروائیوں میں حصہ لیا کریں گے۔" انہوں نے کہا کہ جونیئر افسران، بشمول سب انسپکٹر اور اسسٹنٹ سب انسپکٹرز، اس بار